وزارت ترقی و منصوبہ بندی کے مطابق ابتدائی سات ماہ کےدوران وفاقی ترقیاتی منصوبوں پرصرف ایک سو نوےارب چوالیس کروڑروپےخرچ کیےجاسکےجومجموعی ترقیاتی بجٹ کا تقریباً اکیس فیصد ہے۔
وزارت ترقی و منصوبہ بندی کے دستاویز کے مطابق جنوری دوہزار چوبیس میں ترقیاتی منصوبوں پر چالیس ارب اکہتر کروڑ روپے خرچ کیئے گئےجولائی تا جنوری پانچ سو آٹھ ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی تھی تاہم اس دوران صرف اکیس فیصد ترقیاتی بجٹ ہی خرچ ہو سکا۔
دستاویز کے مطابق ارکان پارلیمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں پر پینتیس ارب اکسٹھ کروڑ روپے خرچ ہوئے صوبائی منصوبوں اور خصوصی علاقوں میں چالیس ارب بیالیس کروڑ خرچ ہوئے پانی سے متعلق منصوبوں پر انتیس ارب پچھتر کروڑ روپے جبکہ ہائز ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر بارہ ارب روپے خرچ ہوئے۔
سڑکوں کی تعمیر کیلئے سات ماہ میں اکیس ارب اڑتیس کروڑ روپے جبکہ وفاقی تعلیم پر ایک ارب اکیاسی کروڑ کے فنڈز استعمال کیئے گئے اس دوران ریلویز کے منصوبوں پر گیارہ ارب چھیالیس کروڑ، ہاوسنگ شعبے میں چھ ارب روپے خرچ ہوئے جبکہ وزیراعظم کے خصوصی اقدامات کیلئے مختص مجموعی ستر ارب روپے کے بجٹ میں سے صرف چھبیس کروڑ استعمال ہو سکے۔