پشاورہائی کورٹ میں صوبائی اسمبلی کے آٹھ حلقوں پرانتخابی نتائج کےخلاف درخواستوں پرسماعت کی ، عدالت نےالیکشن کمیشن سےجواب طلب کرتےہوئےسماعت پندرہ فروری تک ملتوی کردی
پشاور میں مبینہ انتخابی نتائج کی تبدیلی کے معاملے پر پشاورہائی کورٹ کےجسٹس شکیل احمد اورجسٹس ارشد علی پرمشتمل دورکنی بینچ نےسماعت کی۔ وکیل درخواست گزارنےموقف اپنایاکہ فارم45میں نتائج ہمارے حق میں تھے، جبکہ فارم47میں تبدیل کردیےگئے۔
الیکشن کمیشن کےوکیل نےدرخواست کےقابل سماعت ہونےپراعتراض اٹھاٹےہوئےکہاکہ آئین آرٹیکل225اورالیکشن ایکٹ سیکسشن9کی بارعدالت پرموجود ہے، جسٹس ارشد علی نےریمارکس دیتےہوئےکہاکہ ان مقدمات میں ہائی کورٹ کا دائرہ اختیار بہت کم ہے، ہم الیکشن کمیشن کویہ تونہیں کہہ سکتےکہ گنتی دوبارہ کریں۔
عدالت نےالیکشن کمیشن سےجواب طلب کرتے ہوئےسماعت ملتوی کردی، درخواستگزاروں میں تیمورجھگڑا، کامران بنگش، محمود جان، ارباب جہانداد، محمد عاصم، علی زمان، شہاب اورساجد نوازشامل ہے۔