عام انتخابات کے حوالے سے دولت مشترکہ کے مبصرین کے مشن کے سربراہ ڈاکٹر گڈلک جوناتھن کا کہنا ہے کہ پولنگ ڈے پر انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش قابل تشویش ہے، انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش سے آزادی اظہار رائے متاثر ہوئی۔
اسلام آباد میں عام انتخابات 2024 کے حوالے سے پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹرگڈلک جوناتھن نے کہا کہ پولنگ سے 48 گھنٹے قبل انتخابی مہم کی بندش کیخلاف ورزی بھی مشاہدےمیں آئی، جنرل نشستوں پر سیاسی جماعتیں خواتین کو زیادہ ٹکٹس دینے میں ناکام رہیں۔
ڈاکٹرگڈلک جوناتھن کے مطابق ہمیں بعض امیدواروں، نمایاں شخصیات، میڈیا پرسنز کو ہراساں یا تشدد کی اطلاعات ملیں، ایک سیاسی جماعت کا انتخابی نشان واپس لیے جانے پر تشویش ہے ، انتخابی نشان واپس لیا جانا خصوصا کم پڑھے لکھے ووٹرز کیلئے پریشانی کا باعث ہوسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی میڈیا کی کوریج بعض امیدواروں تک مخصوص رہی، پاکستان میں 128ملین ووٹرز کیلئے انتخابی عمل کے انعقاد میں پیچیدگیوں، مشکلات کا اعتراف کرتے ہیں۔
دولت مشترکہ کے مبصرین کے مشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ الیکشن سے قبل مختلف واقعات میں قیمتی جانوں کے نقصان پر بہت ہی افسوس ہے، پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی یقینی بنانے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سرد موسم کا سامنا کرنے پر ووٹرز اور سیکیورٹی اہلکار دونوں قابل تعریف ہیں۔
ڈاکٹر گڈلک جوناتھن نے کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ رکن ملک ہے کئی ٹیمیں بطور مبصر پاکستان آئیں، ہمارا الیکشن کے حوالے سے الیکشن کمیشن حکام سے بھی رابطہ رہا، ہم اپنی سفارشات دولت مشترکہ سیکرٹری جنرل کو پیش کریں گے اور پری الیکشن ماحول، پولنگ ڈے، انتخابات کے بعد کی صورتحال کا جائزہ پیش کریں گے۔