مجموعی قومی محصولات میں جاری مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 46 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے، مالی سال کے پہلے 6ماہ میں مجموعی اخراجات کا حجم 9.262 ٹریلین روپے ریکارڈ کیاگی ۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کر دہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے دسمبر تک کی مدت میں مجموعی قومی محصولات کا حجم 6.854 ٹریلین روپے ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 4.699 ٹریلین روپے کے مقابلہ میں 46 فیصد زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں مجموعی محصولات کا حجم 4.168 ٹریلین روپے ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 2.682 ٹریلین روپے تھا۔
اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر کے مجموعی محصولات کاحجم 4.469 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 3.429 ٹریلین روپے کے مقابلہ میں 30 فیصد زیادہ ہے۔
مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ایف بی آر کے محصولات کا حجم 2.428 ٹریلین روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.795 ٹریلین روپے تھا۔ براہ راست ٹیکسوں کی مد میں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 41 فیصد کی نمو ہوئی۔ جولائی سے دسمبر تک کی مدت میں براہ راست ٹیکسوں کا حجم 2.149 ٹریلین روپے ریکارڈکیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.526 ٹریلین روپے تھا۔ بالواسطہ محصولات میں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر 22 فیصد کی نمو ہوئی ۔
مالی سال کے پہلے 6ماہ میں بالواسطہ ٹیکسوں کاحجم 2.320 ٹریلین روپے ریکارڈ کیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.903 ارب روپے تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق مجموعی اخراجات کا حجم 9.262 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 45 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں مجموعی اخراجات کاحجم 6.382 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا تھا۔
جاری اخراجات کاحجم 8.56 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 41 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں جاری اخراجات کا حجم 6.061 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا تھا ۔ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں پرائمری بیلنس کا حجم 1.812 ٹریلین روپے ریکارڈکیاگیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 104 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں پرائمری بیلنس 890 ملین روپے ریکارڈکیاگیا تھا۔ جی ڈی پی کے تناسب سے مجموعی محصولات کا تناسب 6.5فیصد ریکارڈکیاگیا ۔ مجموعی قومی پیداوار کے تناسب سے پرائمری بیلنس کا تناسب 1.7فیصد رہا۔