انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ 2023 کے لیے قومی سکواڈ کا اعلان کردیا گیا۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق پریس کانفرنس کے دوران قومی اسکواڈ کا اعلان کیا۔عالمی کپ کیلئے پاکستان کرکٹ ٹیم میں حسن علی کی واپسی ہوئی ہے۔فہیم اشرف عالمی کپ کے اسکواڈ میں جگہ نہ بناسکے۔محمد حارث، ابرار احمد، زمان خان ٹریولنگ ریزرو میں شامل کر لیا گیا۔
بابراعظم کپتان اور شاداب خان نائب کپتان ہوں گے۔فخرزمان، امام الحق، عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کو شامل کیا گیا۔سعود شکیل، افتخار احمد، سلمان آغا، محمد نواز اور اسامہ میر بھی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔حارث روف،حسن علی، شاہین آفریدی اور وسیم جونیئر بھی اسکواڈ میں شامل ہیں۔
نسیم شاہ کو طبی معائنے اور قابل ذکر ماہرین سے صلاح مشورے کے بعد کندھے کی سرجری کے لیے کہا گیا ہے ۔امید کی جارہی ہے کہ انہیں مکمل طور پر صحت یاب ہونے میں چار ماہ لگیں گے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق کا کہنا ہےکہ ورلڈ کپ کسی بھی کرکٹر کی زندگی میں اہم ترین ایونٹ ہوتا ہے وہ ان تمام کرکٹرز کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں جو اپنی متاثرکن کارکردگی کے سبب اسکواڈ کا حصہ بنے ہیں۔ اس ٹیم نے پچھلے چند برسوں کے دوران بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اسی لیے ہم نے انہی کھلاڑیوں پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے۔
انضمام الحق کا کہنا ہےکہ ہمیں صرف ایک تبدیلی پرمجبور ہونا پڑا ہے جس کا تعلق بدقسمتی سے نسیم شاہ کی انجری سے ہے۔ ہمیں ایشیا کپ کے دوران بھی کچھ کھلاڑیوں کی انجریز کے معاملات کا سامنا رہا لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ تمام کھلاڑی مکمل فٹ ہیں اور ورلڈ کپ جیسے اہم ترین ایونٹ میں بہترین پرفارمنس کے لیے ُپر عزم ہیں۔
انضمام الحق کا کہنا ہےکہ انہیں فاسٹ بولر حارث رؤف کی فٹنس کے بارے میں ہمارے میڈیکل پینل کی طرف سے حوصلہ افزا رپورٹس ملی ہیں۔ حارث رؤف نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بولنگ شروع کردی ہے اور وہ سلیکشن کے لیے دستیاب ہونگے۔
انضمام الحق نے اس یقین کا اظہارکیا کہ یہ ٹیم ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان لا سکتی ہے اور اپنی شاندار کارکردگی سے پوری قوم کے لیے فخر کا باعث بن سکتی ہے۔
انضمام الحق کا کہنا ہےکہ یہ وقت ٹیم کی بھرپور حوصلہ افزائی اور اس کی ہمت بڑھانے کا ہے جس کی ٹیم کو ضرورت ہے۔ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ اور 3 اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف دو وارم اپ میچز کھیلے گی۔ وہ ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدر لینڈ کے خلاف کھیلے گی۔
پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کا آغازعالمی نمبر ایک رینکنگ کی ٹیم کی حیثیت سے کرے گی اس ورلڈ کپ سائیکل میں اس کی جیت کا تناسب تمام ٹیموں سے زیادہ ہے۔
پاکستانی ٹیم 2019 کے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ سے کم رن ریٹ کی وجہ سے سیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکی تھی جو ورلڈ کپ کی رنرزاپ رہی تھی۔
پاکستان نے 1992میں ورلڈ کپ جیتا ہے جبکہ 1999 میں اس نے فائنل کھیلا تھا۔اس کے علاوہ پاکستان چار مرتبہ 1979۔1983 ۔1987 ۔ اور2011 میں سیمی فائنل بھی کھیل چکا ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم آئی سی سی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے27 ستمبر کو بھارت کے لیے روانہ ہوگی اور قومی کرکٹ ٹیم کا پہلا وارم اپ میچ 29 ستمبر کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلا جائے گا۔
گزشتہ روز پاکستان کرکٹ ٹیم کی پرفارمنس کا ریویو اجلاس منعقد ہوا۔میٹنگ میں منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف، کپتان بابر اعظم اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بیٹنگ کوچ اینڈریو پیوٹک اور بولنگ کوچ مورنے مورکل کی شرکت۔
اجلاس میں نائب کپتان شاداب خان، مصباح الحق اور محمد حفیظ بھی شامل تھے۔ڈاکٹر سہیل سلیم نے کھلاڑیوں کی انجریز اور ری ہبلیٹیشن کے بارے میں بریفنگ دی۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق میڈیکل ایمرجنسی کی بنا پر اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔