بھارت میں اقلیتوں پر پہلے سے جاری ظلم و ستم انتہا پسند مودی سرکار کے آنے کے بعد اب بربریت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ مودی سرکار دنیا میں سیکولرزم کا پرچار کرتی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ ہندوؤں کے سوا بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔
دی وائر کے مطابق ہندوتوا نظریے کے پیروکاروں نے شانتی نگر میرا روڈ ممبئی میں مسلمان دکانداروں پر حملہ کیا، ہندوتوا نظریے کے حامل 300 سے زائد غنڈوں نے میرا روڈ پر پیدل چلنے والے نہتے مسلمانوں پر دھاوا بولا اور تشدد کیا۔
رپورٹ کے مطابق بی جے پی کی کارندوں نے مسلمانوں پر ڈنڈے برسائے اور پتھراؤ کیا جبکہ گاڑیوں اور املاک کو نقصان بھی پہنچایا، مشتعل ہجوم نے 50 سے زائد مسلمانوں کو زخمی کیا اور لاکھوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جبکہ بھارتی پولیس نے پرتشدد ہجوم کو توڑ پھوڑ سے نہیں روکا۔
منٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے بلوائیوں کے خلاف شواہد کی موجودگی کے باوجود کوئی ایف آئی آر درج نہ کرائی بلکہ مجرمان کو تحفظ فراہم کرتی رہی۔ مذہب کے نام پر اپنی سیاست چمکانے والی مودی سرکار مسلمانوں کے خلاف کھلم کھلا غنڈہ گردی اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔
Under extremist #Modi govt, facade of #secularism crumbles as minorities face brutal attacks.
— SAMAA TV (@SAMAATV) January 27, 2024
Despite evidence, no #FIR was filed, and criminals were protected.
Construction of #RamTemple on the site of #BabriMasjid in #Ayodhya has fueled further atrocities.#SamaaTV pic.twitter.com/6kOBAvg8ki
مبصرین کے مطابق ایودھیا میں مسلمانوں کی بابری مسجد کے مقام پر ہندو مندر کی تعمیر سے آر ایس ایس اور بی جے پی کے کارندوں کو تقویت ملی ہے اور اقلیتوں کے خلاف مظالم میں مزید اضافہ ہوا ہے۔