ملک بھر کے علمائے کرام کی جانب سے ٹی ٹی پی کی دینی طلباء کو دہشتگردی کی ترغیب دینے کے خلاف سخت رد عمل سامنے آرہا ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی بھی شخص یا گروہ کو مسلح کاروائیوں میں حصہ لینے کی قطعاً کوئی اجازت نہیں ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر عبد الرحمن کا کہنا ہے کہ پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آیا ہے، حکومت پاکستان کی اجازت کے بغیر کسی بھی شخص یا گروہ کو مسلح کاروائیوں میں حصہ لینے کی قطعاً کوئی اجازت نہیں ہے۔ یہ دہشتگردانہ کاروائیاں پاکستان کے آئین اور قانون کے منافی ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر عبد الرحمن نے کہا کہ پاکستان اسلام کا قلعہ ہے، ایسی اسلامی ریاست میں طلباء کو اکسانا یا ورغلانا قطعاً حرام ہے۔
مولانا ڈاکٹر عبدالناصر نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان پر خوارج کا فتنہ ایک عرصے سے مسلط ہے، ہم اپنے ریاستی اداروں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے خوارج کے فتنے کو پسپا کیا۔ میری پاکستانی طلباء سے گزارش ہے کہ خوارج کے فتنے پر کان نہ دھریں اور ملک ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار کریں۔ یہ خوارج معصوم ذہنوں کو ورغلا کر انہیں اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
Pakistani scholars condemned #TTP's attempt to instigate #terrorism among madrassa students.
— SAMAA TV (@SAMAATV) January 24, 2024
"In Pakistan, a bastion of Islam, inciting or misleading students is strictly prohibited" (Professor Abdul Rehman)
"Don't heed Khawarij's mischief" (Maulana Dr. Abdul Nasir)#SamaaTV pic.twitter.com/lKwQI9DItw
دوسری جانب ٹی ٹی پی کی دینی طلباء کو دہشتگردی کی ترغیب دینے کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مولانا رحمت اللہ قادری نے کہا کہ خوارج سمجھ لیں کہ نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ ساری دنیا ان کے پروپیگنڈے کو سمجھ چکی ہے۔