نگران حکومت نے سالانہ ٹیکس ہدف میں ممکنہ شارٹ فال سے بچنے کی حکمت عملی بناتے ہوئے منی بجٹ لانےکیلئےہنگامی پلان تیارکرلیا۔جس سے حکومت کو ماہانہ 18 ارب اور پانچ ماہ میں 90 ارب روپے آمدن متوقع ہے۔
سما ء کو حاصل دستاویز کے مطابق نئے ٹیکس پلان کے تحت چینی پرپانچ روپےفی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنےکی تجویز ہے۔اور ٹیکسٹائل اورچمڑےکی مصنوعات پرجی ایس ٹی کی شرح اٹھارہ فیصد کرنے کے ساتھ مشینری ، خام مال کی درآمداورخدمات، ٹھیکوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے۔
اگلےمالی سال ٹیکس اورپٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید اضافےکی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ جس کے مطابق رواں سال 49 ارب اور اگلے سال 147 ارب اضافی لیوی وصول کی جائے گی، اور اس کا سالانہ ہدف 918 سے بڑھا کر 1065 کرنے کا پلان ہے۔
اگلے سال ٹیکس ہدف 1590 ارب اضافے سے 11 ہزار مقرر کرنے کا پلان ہے، نگران حکومت کی جانب سے ٹیکس آمدن بڑھانے کے اس پلان کوآئی ایم ایف سےشیئرکردیاگیا۔