پشاور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ ایک کیس میں گرفتارملزم دیگر درج تمام مقدمات میں بھی گرفتار تصورہوگا۔ شہری کی ایک مقدمے میں گرفتاری اسی مدت میں درج تمام مقدمات میں تصور ہوگی۔
سابق سپیکراسد قیصر کا ایک سے زائد مقدمات میں گرفتاری کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ چیف جسٹس پشاورہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے19 سمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت جب کسی کے بنیادی حقوق صلب ہوں تو ہائیکورٹ مداخلت کرسکتا ہے، سپریم کورٹ آف پاکستان ایسے نوعیت کے کیسز میں یہ اصول طے کر چکا ہے، یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ درج مقدمات میں ضمانت کے بعد ملزم کو دوبارہ گرفتارکیا جائے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین پاکستان تمام شہریوں کو یکساں حقوق دیتا ہے، درخواست گزار کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔