بہت سے ممالک ایسے پروگرام چلاتے ہیں جو سرمایہ کاری کے لیے ویزا یا اپنے ملک کی شہریت بھی پیش کرتے ہیں جبکہ بعض اوقات نجی کمپنیوں کے ذریعے بھی سہولت فراہم کی جاتی ہے، ان پروگراموں میں سرمایہ کاری کی کم از کم رقم ہوتی ہے اور یہ ممالک غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے طریقے کے طور پر انہیں پیش کرتے ہیں۔
انہیں میں سے ایک گولڈن ویزا پروگرام ہے جو امیر تارکین وطن کو ملک میں رہنے اور کام کرنے کا حق دیتا ہے جبکہ ناقدین کا الزام ہے کہ ایسے ممالک دولت مند شہریوں کو بہتر حقوق تک زیادہ سے زیادہ رسائی دیتے ہیں اور ممکنہ طور پر مختلف پابندیوں سے بچنے کا راستہ بناتے ہیں۔
سرمایہ کاری کے بدلے رہائشی حقوق پیش کرنے والے ممالک گولڈن ویزہ ہولڈرز کو نقل و حرکت میں آزادی ، صحت کی بہتر سہولیات اور سٹیٹ پلاننگ، ٹیکس، یا کاروباری معاملات میں درپیش مشکلات دور کر سکتے ہیں۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے انڈونیشیا نے گزشتہ سال ستمبر میں ایک پروگرام شروع کیا تھا جو مقامی کاروبار میں کم از کم 2.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے عوض رہائش کی پیشکش کرتا تھا اور اوپن اے آئی کے شریک بانی اورچیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او ) سیم آلٹمین اس پروگرام کے تحت انڈونیشیا سے گولڈن ویزا حاصل کرنے والے پہلے شخص تھے۔
کورونا وائرس کے پیش نظر سفری پابندیوں نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے گولڈن ویزا میں دلچسپی بڑھا دی ہے۔
رپورٹ میں شامل گولڈن ویزا فراہم کرنے والے مقبول ممالک
گولڈن ویزہ پرگراموں میں یورپی ممالک نے خاصی مقبولیت حاصل کی خاص طور پر یورپی یونین (EU) جہاں ایک پاسپورٹ آپ کو تمام 27 رکن ریاستوں تک رسائی فراہم کرتا ہے، پرتگال، مالٹا، یونان، قبرص، سپین اور اٹلی اپنے خوبصورت مناظر، اعلیٰ معیار زندگی اور مستحکم سیاسی آب و ہوا کی وجہ سے گولڈن ویزا پروگراموں میں سب سے زیادہ مقبول ہیں۔
خیال رہے کہ پرتگال نے اپنے گولڈن ویزہ پروگرام میں حال ہی میں کچھ تبدیلیاں بھی کی ہیں۔
سپین
سپین بہترین گولڈن ویزا کنٹری لسٹ میں سرفہرست ہے جس میں ویزہ حاصل کرنے کا عمل بھی فوری ہو سکتا ہے جو کہ بعض اوقات ایک ماہ سے بھی کم وقت میں ممکن ہو جاتا ہے۔سپین میں رہائش کے لیے سرمایہ کاروں کو کم از کم 5 لاکھ یورو مالیت کی جائیداد خریدنی ہوگی اور متبادل کے طور پر ان کے پاس ملک کے مالیاتی اداروں میں سرمایہ کاری، کمپنی کے حصص یا بینک ڈیپازٹس میں کم از کم 1 ملین یورو کا ہونا ضروری ہے، اگر ان میں سے کوئی بھی آپشن موجود نہیں تو وہ سرکاری بانڈز میں دو ملین یورو خرید سکتے ہیں۔
اٹلی
اٹلی کا گولڈن ویزہ حاصل کرنے کے لیے سرکاری بانڈز میں 2.15 ملین ڈالر سے زیادہ کی خریداری کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ اس کے متبادل کے طور پر ایک سرمایہ کار یعنی بزنس مین یا تاجر ملک کے حصص میں 5 لاکھ 39 ہزار ڈالر سے زیادہ رقم جمع کروا سکتا ہے یا پھر اسے کم از کم 1.079 ملین ڈالر ملکی مفاد عامہ کے منصوبوں کے لیے عطیہ کرنے ہوں گے جو کہ ناقابل واپسی ہوتے ہیں۔
اس کے بعد سرمایہ کاروں کو دو سال کا ویزا مل جاتا ہے اور اگر وہ سرمایہ کاری جاری رکھتے ہیں تو وہ مزید تین سال کے لیے ویزا میں توسیع کرسکتے ہیں۔
مالٹا
مالٹا کے گولڈن ویزہ پروگرام میں سرمایہ کاروں کو 3 لاکھ 78 ہزار ڈالر کی جائیداد خریدنے یا 13 ہزار ڈالر کا کم از کم سالانہ کرایہ برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، پروگرام کے ایجنٹ کے طور پر کام کرنے والی کمپنی کے مطابق، جنوبی مالٹا کے لیے یہ قدرے کم ہے جبکہ یہ پروگرام مقامی غیر سرکاری تنظیم کے لیے 2 ہزار ڈالر سے زیادہ کا عطیہ بھی لازمی قرار دیتا ہے۔
قبرص
قبرص میں گولڈن ویزہ پروگرام کے لئے سرمایہ کاروں کو کم از کم تین لاکھ یورو تک کی رہائشی جائیداد خریدنا ضروری ہے یا اتنی رقم سے کسی رجسٹرڈ قبرصی کمپنی میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی، سرمایہ کاروں کو یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ ان کی آمدنی 50,000 یورو سے زیادہ ہے جو قبرص کے باہر سے آتی ہے یعنی اتنی رقم وہ بیرون ملک سے قبرص میں لاتے ہیں۔
پرتگال
پرتگال کے پروگرام کے تحت سرمایہ کار پانچ افراد کو ملازمت دینے والی کمپنی بنانے کے لیے پانچ لاکھ یورو کی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں جبکہ دوسرا آپشن ان لوگوں کو رہائش فراہم کرتا ہے جو فنی یا ثقافتی ورثے کی دیکھ بھال یا اسکے تحفظ کے لیے اڑھائی لاکھ یورو تک کی رقم بطور عطیہ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس رپورٹ کے مطابق پرتگال کے ریئل سٹیٹ انویسٹمنٹ پروگرام کے ذریعے رہائشی سٹیٹس کی حیثیت دستیاب نہیں ہے، 2023 میں پرتگال نے مقبول پروگرام کو بند کرنے کی حوالے سے قانونی ترامیم کی تھیں جن کے بارے میں قانون سازوں کا کہنا تھا کہ اخراجات میں اضافے سے ملک کے ہاؤسنگ بحران کو مزید خراب کر دیا گیا ہے تاہم، پرتگال کے صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا نے بل کو ویٹو کرتے ہوئے اسے پارلیمنٹ میں واپس بھیج دیا تھا جس نے پھر بغیر کسی تبدیلی کے بل کو دوبارہ منظور کر لیا تھا۔
کئی دوسرے ممالک میں بھی اسی طرح کے پروگرام ہیں، جن میں آسٹریلیا، آسٹریا، کینیڈا، لکسمبرگ، ملائیشیا، موناکو، نمیبیا، نیوزی لینڈ، پاناما، سنگاپور، تھائی لینڈ، اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ بھی شامل ہے۔