سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوایا ہے۔
جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ بطور جج لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں خدمات انجام دینا میرے لئے اعزاز کی بات تھی، موجودہ حالات میں میرے لئے اپنے عہدے پر کام جاری رکھنا ممکن نہیں، طویل غور و فکر کے بعد میں نے بطور جج سپریم کورٹ مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ مجھے درپیش حالات عوام کے علم میں ہیں اور ریکارڈ کا بھی حصہ ہیں۔
یاد رہے کہ جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس زیرسماعت ہے۔ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے گزشتہ روز کونسل کی کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست مسترد کی تھی۔
اس سے قبل جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کو شوکاز کا تفصیلی جواب جمع کرایا تھا۔ جسٹس مظاہر نقوی نے اپنے جواب میں خود پر عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھجا کہ سپریم جوڈیشل کونسل جج کے خلاف معلومات لے سکتی ہے لیکن کونسل جج کے خلاف کسی کی شکایت پرکارروائی نہیں کرسکتی۔
تفصیلی جواب میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی جانب سے جاری احکامات رولزکی توہین کے مترادف ہیں، رولز کے مطابق کونسل کو معلومات دینے والے کا کارروائی میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔