پنجاب بھر میں آلو کی کاشت پر لیٹ بلائیٹ بیماری کا حملہ شروع ہو گیا جس کے باعث کاشتکار پریشان ہو گئے ہیں۔
پنجاب بھر میں 1 لاکھ سے زائد ایکٹر رقبے پر آلو کاشت کیا گیا ہے لیکن آلو کی فصل پر لیٹ بلائیٹ بیماری کے حملے سے پیداوار میں کمی کا خدشہ بڑھ گیا ہے جس سے کسان پریشان ہیں ۔
جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے معروف کسان فرحان ملک نے سما سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے 8 ایکڑ رقبے پر آلو کی کاشت کی ہوئی ہے جس پر موسم کی وجہ سے فصل پر پتوں کاجھلساؤ ہونا شروع ہو گیا ہے اوسط بَھی ہماری کم ہو گئی ہے اور کوئی دوائی بھی اثر نہیں کر رہی۔
زرعی ماہرین کہتے ہیں متاثرہ فصل کو زخیرہ کرنے کی بجائے تلف کر دیا جائے تاکہ بیماری کو پھیلنے سے روکا جا سکے ۔
ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن محکمہ زراعت کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر کے مختلف علاقوں سے آلو کی فصل پر لیٹ بلائیٹ یعنی آلو پچھیتا یا جھلساؤ کا حملہ ہونا شروع ہو گیا ہے کسان زمین کو نمی سے محفوظ رکھیں اور موئثر پیسٹی سائیڈز کی اسپرے کا استعمال کریں جس سے بیماری کو محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔
محکمہ زراعت نے کسانوں کو بیماری سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر دینا شروع کر دی ہیں تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے ۔