لاہور میں بڑے پیمانے پرغیر قانونی تعمیرات کا انکشاف ہوا ہے جس پرسیکرٹری پنجاب لوکل گورنمنٹ بورڈ نے نوٹس لیتے ہوئے راوی ٹائون میں انتیس غیر قانونی عمارات کی تعمیر پرانکوائری شروع کردی گئی ۔
ذرائع کے مطابق غیر قانونی تعمیرات پرایم او پلاننگ مصطفی معظم، راوی زون بلڈنگ انسپیکٹرنعیم اختر، زیڈ او پلاننگ نرگس زاہد کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا ہے۔
لوکل گورنمنٹ بورڈ کےمراسلے کے مطابق پندرہ روز میں انتیس غیر قانونی تعمیرات کے خلاف انکوائری مکمل کرنے کی یدایت دی گئی ہےاور کہا گیا ہے کہ بلا کمرشل بلڈنگ پلان اجازت نامہ غیر قانونی طورپرکمرشل عمارات کی تعمیر کی جا رہی ہے۔
رحیم روڈ مصری شاہ راوی ٹائون میں بارہ مرلہ پر غیر قانونی کمرشل بلڈنگ کی تعمیر جاری ہے۔
دو کنال پر گرین مارکیٹ بدامی باغ پرتین تہہ خانوں میں سو دکانوں پر مشتمل عمارت کی غیر قانونی تعمیرکی جا رہی ہے۔
سات مرلہ پر مین بازار لجپت رود پر غیر قانونی عمارت کی تعمیر سمیت 29 غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
بڑے پیمانے پرغیر قانونی تعمیرات کی نشادہی پر میونسپل آفیسر ریگولیشن مصطفی معظم کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔