سینیٹ میں آزاد گروپ کے پارلیمانی لیڈر دلاور خان نے کہا ہے کہ انہیں الیکشن کے التواء سے متعلق جمع کرائی جانے والی قرارداد کیلئے کہیں سے اشارہ نہیں ملا تھا۔
سینیٹر دلاور خان نے جمعہ کے روز سینیٹ اجلاس میں قرارداد جمع کرائی تھی جس میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات 2024 ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جبکہ قرارداد کو منظور بھی کر لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔ سینیٹ میں عام انتخابات 2024ء ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
ہفتہ کو مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دلاور خان کا کہنا تھا کہ قرارداد لانے کا فیصلہ مشاورت سے اپنے آزاد پارلیمانی گروپ میں کیا تھا اور قرارداد خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں جاری دہشت گردی اور موسمی مشکلات کو مد نظر رکھ کر لائے تھے۔
دلاورخان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو اعتراض تھا تو اس وقت نشاندہی کرتے ، قرار داد کے ساتھ دوسرے پارٹی کے سینیٹرز نے بھی اتفاق کیا، اس وقت کسی نے اس میں دلچسپی نہیں لی اور قرار داد کو ایجنڈے میں شامل کر نے کے لئے سینیٹ چئیرمین صادق سنجرانی سے درخواست کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن کے خلاف نہیں ہیں، میرا بیٹا اور بھائی خود الیکشن لڑ رہے ہیں، الیکشن دو یا تین ہزار لوگوں کی ضرورت ہے پورے ملک کی نہیں ، عوام کو سستی روٹی ، کپڑا ، بجلی ، گیس اور امن کی ضرورت ہے، موجودہ نگران حکومت گزشتہ کئی حکومتوں سے بہتر ہے، ڈالر نیچے آرہا ہے سرمایہ کاروں کی مشکلات کم ہو رہی ہیں۔