کینیڈین وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی حکومت ملوث ہوسکتی ہے۔
پارلیمنٹ سے خطاب میں کینیڈین وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو نے اپنے ملک میں بھارتی مداخلت کو ناقابل قبول قرار دے دیا۔ کہا کینیڈا کی سرزمین پر کینیڈین شہری کے قتل میں میں کسی دوسری حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کی خلاف ورزی ہے جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
وزیراعظم جسٹسن ٹروڈو کا مزید کہنا تھا کہ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ جی 20 اجلاس میں نریندر مودی سے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں انڈین ایجنٹس کے ملوث ہونے پر تشویش کااظہار کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارتی ایجنٹ سکھ رہنما کے قتل میں ملوث ہوسکتے ہیں، انٹیلی جنس نےہردیپ سنگھ کی موت اوربھارتی حکومت کےدرمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔
دوسری جانب کینیڈین وزیر خارجہ ملینی جولی نے کہا کہ ہم نے بھارت کے ہیڈ آف انٹیلی جنس کے سربراہ کو ملک سے نکلنے کاحکم دے دیا ہے اور معاملات کی تحقیقات جاری ہیں۔ کینیڈا میں ایسے اقدامات کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
دوسری جانب کینیڈا کے سنگین الزامات کے بعد بھارت نے بھی کینیڈا کے سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے سفارتکار کا نام نہیں بتایا۔