سیکیوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی)نے آن لائن قرض دینے والی ایپلیکیشن کے قوانین میں مزید سختی کا فیصلہ کر دیا۔
ایس ای سی پی حکام کی اسلام آباد میں میڈیا ورکشاپ سے میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ بروکر ہاوسز کے نام سے ویٹس ایپ کے ذریعے ہونے والی تجارت غیرقانونی ہےقوانین میں سختی کی وجہ سے پچاس بروکرز ٹریڈنگ اونلی بروکر پر شفٹ ہوگئے ہیں۔
ایس ای سی پی حکام کے مطابق عوام کوآن لائن قرض جھانسےمیں لاکرکئی گنا زیادہ سود لینےپرپابندی عائد کر دی گئی ہےآن لائن کمپنی ایک صارف کو 25 ہزار سے زائد قرض نہیں دے سکے گی کمپنی قرض واپسی کی صورت میں صارف سے دگنی سےزیادہ رقم نہیں لےسکےگی ایک صارف بیک وقت تین کمپنیزسے 75 ہزار روپے تک قرض لے سکے گااس سےپہلےکمپنیاں قرضہ دے کر صارفین سے5 گنا سے زیادہ سود لیتی تھیں۔
حکام ایس ای سی پی کا مزید کہنا تھا کہ کمپنیزشیئرہولڈرکی جنرل میٹنگ میں الیکٹرانک ووٹنگ کرانےکی تجویززیرغورہےاسٹاک مارکیٹ میں ان سائیڈ ٹریڈنگ تحقیقات کیلئےکال ریکارڈنگ صلاحیت حاصل کررہےہیںان سائیڈ ٹریڈنگ کا کیس عدالت میں ثابت کرنا ایک چیلنج ہےان سائڈ ٹریڈنگ ایک وائٹ کالر جرم ہے جس کی کوئی خاص سزا متعین نہیں ہے۔