بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت کی جانب سے یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو ریلیف دینے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے صرف 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے بلز قسطوں میں وصول کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس اقدام سے تقریبا 40 لاکھ بجلی صارفین کو وقتی ریلیف ملنے کا امکان ہے، بلز قسطوں میں وصول کرنے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔یاد رہے کہ 400 یونٹ تک ریلیف کی صورت میں 3 کروڑ 20 لاکھ صارفین مستفید ہو سکتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجلی، گیس چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن اور ریکوری بہتر بنانے پر زور دیا ہے جبکہ یکم جولائی سے گیس ٹیرف میں بھی 45 سے 50 فیصد تک اضافے کا مطالبہ بھی کیا ہے تاہم گیس ٹیرف میں اضافہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط ہے۔
دوسری جانب حکومت کے بجلی بلوں میں ریلیف نہ دینے پر عوام بھڑک اٹھے، بولے اگر رعایت نہیں دینی تھی تو دعوے کیوں کئے ۔ نگران حکومت بھی عوام کا خون چوسنے میں لگ گئی ۔ اگر یہ ریلیف نہیں دے سکتے تو حکومت چھوڑ دے۔