مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں بجلی مہنگی ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں۔
دستاویز کے مطابق آئی پی پیز کو پہلی سہہ ماہی میں 460ارب کی کیپسٹی پیمنٹ کی گئیں جبکہ 483 ارب کی کیپسٹی ادائیگیاں کی جانا تھیں، جولائی میں 88 آئی پی پیز کو 122 ارب کی کیپسٹی پیمنٹ دی گئی۔
دستاویز کے مطابق اگست کے بجلی بلز میں صارفین سے 202 ارب کی کیپسٹی پیمنٹ لی گئی اور اگست میں 89 نجی پاور کمپنیوں کو کیپسٹی پیمنٹ ادا کی گئی جبکہ ستمبر میں 86 آئی پی پیز کو 134ارب کی ادائیگی اور وصولی ہوئی۔
بھاری رقم کی وصولی کے باوجود صارفین 22 ارب 29 کروڑ کی ادائیگیاں کریں گے۔
کیپسٹی پیمنٹس کا ہدف پورا کرنے کیلئے سہہ ماہی قمیت میں 1.15 روپے اضافہ کیا گیا اور صارفین آئندہ سال جنوری کے بلز میں ادائیگیاں کریں گے۔