پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے وائس چئیرمین اور سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔
بدھ کے روز وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو تھری ایم پی او کے آرڈرز ختم ہونے کے بعد رہا کیا گیا تاہم، راولپنڈی پولیس نے انہیں اڈیالہ جیل کے گیٹ سے باہر نکلتے ہی دوبارہ گرفتار کر لیا۔
اس سے قبل راولپنڈی پولیس نے ڈپٹی کمشنر سے سائفر کیس میں ضمانت کے بعد شاہ محمود قریشی کے جاری ہونے والے تھری ایم پی او کے آرڈرز معطل کرنے کی استدعا کی تھی جو کہ ڈی سی نے منظور کر لی تھی۔
ذرائع کے مطابق راولپنڈی پولیس نے شاہ محمود قریشی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں دوبارہ گرفتار کیا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کو تھانہ صدر بیرونی کے ایس ایچ او کی سربراہی میں ٹیم کی جانب سے گرفتار کیا گیا اور انہیں انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
دوسری جانب شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کی ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے ان کی گرفتاری کے وقت پولیس ان کو زبردستی اور تیزی سے بکتر بند گاڑی کی جانب لے کر جا رہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر لیا گیا pic.twitter.com/ejJPukaU1w
— Malik Hassan (@mlikhasan) December 27, 2023
اس موقع پر میڈیا نمائندے بھی موجود تھے جن سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا اپنی گرفتاری کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’’ یہ غیر قانونی ہے، غیر قانونی ہے ، یہ ظلم اور نا انصافی ہے ’’۔
اس مختصر رد عمل کے بعد پولیس نے انہیں بکتر بندی گاڑی میں منتقل کردیا لیکن کچھ دیر بعد انہوں نے دوبارہ گاڑی کے گیٹ میں کھڑے ہوکر صحافی کے سوال پر جواب دیا کہ ’’ یہ نا انصافی ہے، سپریم کورٹ کے آرڈرز کا مذاق اڑایا گیا، سپریم کورٹ نے رہا کیا اور یہ مجھے دوبارہ جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر رہے ہیں ‘‘۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’’ میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے ، میں بے گناہ ہوں، مجھے بلاوجہ انتقامی سیاست کا نشانہ بنایا جا رہا ہے‘‘۔