تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بلے کا نشان واپس لے لیا ہے ہم آزاد الیکشن لڑیں گے، ہم یہ سازش پہلے دن سے دیکھ رہے تھے ، ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن آئین و قانون کے مطابق کروائے ، اکبر ایس بابر کون ہوتاہے یہ پارٹی کا خیر خواہ رہاہے ؟ اکبر ایس بابر کون ہوتاہے جس کی پٹیشن دیکھی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کو اتنی باریک بینی سے نہیں دیکھا گیا ، الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا تھا کہ کون سے قوانین کی خلاف ورزی ہوئی ہے ، جتنا زیادہ ہم شفاف چلتے رہے کوئی پارٹی نہیں چلی ۔
ان کا کہناتھا کہ ہمیں امید ہے کہ اس بار ہائیکورٹ مداخلت کرے گی ، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو تسلیم نہیں کرتے ، ہائی کورٹ مداخلت کرتی ہے تو ہم بلے کا نشان برقرار رکھ سکیں گے ، نشان کی وجہ سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن نہیں لڑا۔
یاد رہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن میں بیرسٹر گوہر بلا مقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہوئے تھے ، عمران خان نے انہیں خود چیئرمین کیلئے نامزد کیا تھا ۔ تاہم الیکشن کمیشن کے انٹر اپارٹی الیکشن کالعدم قرار دینے کے بعد اب وہ چیئرمین نہیں رہے اور انتخابی نشان بلا بھی چھین لیا گیاہے ۔