سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملے کا مقدمہ دہشتگردی ، کار سرکار میں مداخلت سمیت سنگین دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 20 دسمبر کی رات سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ان کے گھر کے باہر سیکیورٹی پر تعینات 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے کے وقت سابق چیف جسٹس اپنے اہلخانہ کے ساتھ گھر پر موجود تھے، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ
جمعرات کے روز، واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں ریٹائرڈ کانسٹیبل سجاد حسین کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں دہشتگردی ، کار سرکار میں مداخلت سمیت سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نامعلوم ملزمان نے کسی کی ایما پر گرینیڈ سے حملہ کیا جبکہ گھر کے گیراج میں بم پھٹنے سے دو پولیس اہلکاروں سمیت تین افراد زخمی ہوئے۔
متن کے مطابق گیراج میں کھڑی دو گاڑیاں بری طرح متاثر ہوئیں جبکہ گھر کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
انسداد دہشتگردی ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے اور جائے وقوعہ سے گرینیڈ کے ٹکڑے قبضے میں لیے گئے ہیں اور کلوز سرکٹ فوٹیجز کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔