سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار کے گھر دستی بم سے حملہ کیا گیا، تاہم ثاقب نثار اوران کے فیملی ممبرز محفوظ رہے جبکہ 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار کے لاہور کے علاقے گارڈن ٹائون میں واقعہ گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا ۔ جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار محمد عامر اور خرم شہزادزخمی ہوئے ہیں۔
دھماکے کے وقت سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ ثاقب نثار گھر پر موجود تھے اور ان کے تمام فیملی ممبران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
دھماکے کے بعد ثاقب نثارکا پہلا بیان
جسٹس (ر) ثاقب نثار نے سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم گھرکےاندربیٹھےتھےکہ اچانک زورداردھماکاہوا،دھماکےکی آواز کافی زوردارتھی۔
انہوں نے کہا کہ گھرکے باہرتعینات پولیس اہلکار زخمی ہوئے،تاہم ہم سب فیملی ممبران محفوظ ہیں۔ثاقب نثار نے بتایا کہ پولیس اہلکاربتارہےہیں گرنیڈ بم دھماکاتھا، پولیس واقعےکی تحقیقات کررہی ہے۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ نے رہائشگاہ کوکلیئرقراردےدیا
بعد ازاں بم ڈسپوزل اسکواڈنے ثاقب نثارکی رہائشگاہ کوکلیئرقراردےدیا، بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیم معائنےکےبعدواپس روانہ ہوگئی۔کرائم سین یونٹ اورفرانزک ٹیمیں شواہدجمع کیے ، جبکہ سی ٹی ڈی اوردیگر تفتیشی ٹیموں نے فوٹیجزحاصل کرلیں ۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکےگھرپرحملےکی ابتدائی رپورٹ تیار
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔جس کے مطابق سابق چیف جسٹس کےگھرپرحملہ8بج کر40منٹ پرہوا، پولیس کوحملےسےمتعلق اطلاع9بجےکی گئی،حملہ آورثاقب نثارکےگھرپرموٹرسائیکل پرآئےتھے، جنہوں نے گھرکےاندردیسی ساختہ ہینڈگرینیڈپھینکا۔
رپورٹس کے مطابق ہینڈگرینیڈ کے دھماکے سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور گھر کے پورچ میں کھڑی ثاقب نثار کی ذاتی گاڑی کو نقصان پہنچا۔تحقیقاتی ٹیموں نےابتدائی رپورٹ آئی جی پنجاب کو ارسال کردی۔