اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے خلاف بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کو نوٹس جاری کر دیا۔
بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت کی جس کے دوران پی ٹی آئی وکیل کو فرد جرم عائد کرنے کے عدالتی حکمنامے کیخلاف درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی گئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے وکیل پی ٹی آئی سے کہا خود کو ٹرائل کورٹ کے عبوری حکم کیخلاف استدعا تک محدود رکھیں، درخواست نامکمل ہونے کا اعتراض بھی دور کریں، اتھارٹیز ایسا مٹیریل پیش کر سکتی ہیں جن کی بنیاد پر ملزمان کا جیل ٹرائل کیا جا سکتا ہے۔
دوران سماعت وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹرائل کورٹ کے جج کورٹ کو خود سے جیل احاطہ میں شفٹ نہیں کر سکتے تھے ، ٹرائل کے لئے درست طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا۔
وکیل کے جواب میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کا انتیس نومبر کا نوٹیفکیشن عدالت میں پیش کر دیا ۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیئے منظوری کے بغیر جیل ٹرائل کالعدم ہونے کا ریلیف تو آپ کو ملا ہے۔
بعدازاں، عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت اٹھائیس دسمبر تک ملتوی کر دی۔