آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے پہلےپاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر سامنے آئی ہے،سعالمی بینک نے پاکستان کیلئے 35 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دیدی۔
عالمی بینک کےمطابق پاکستان کویہ رقم رائزٹومنصوبے کےتحت فراہم کی جارہی ہے،منصوبےکامقصد مالی مینجمنٹ بہتر بنا کر پائیدار معاشی ترقی کا فروغ ہے۔
بجٹ فنانسنگ،ڈومیسٹک ریسورس موبلائزیشن اورخواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے سمیت 6 مختلف منصوبے شامل ہیں۔
پاکستان کو فوری مالی اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت ہے،مقصدمیکرو اکنامک توازن کی بحالی اور پائیدار ترقی کی بنیادرکھنا ہے۔ اے ڈی بی پاور ٹرانسمیشن میں بہتری کے منصوبے کیلئے بھی فنڈز فراہم کرے گا۔
عالمی بینک کےمطابق فسکل پالیسی کوآرڈینیشن،قرضوں میں شفافیت لائی جائے گی،پراپرٹی کےشعبےمیں ٹیکسوں کومضبوط بنانا پلان کا حصہ قراردیا گیا،ٹیکس قوانین پرعمل درآمدکی لاگت میں کمی کر دی گئی،ڈیجیٹل ادائیگی کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اے ڈی بی کے مطابق امپورٹ ٹیرف میں کمی کےذریعے برآمدات کو فروغ دیا جائے گا،پاکستان کے پاس انتخابات کے بعد دیرینہ اسٹرکچرل مسائل حل کرنے کا موقع ہے، اگر یہ موقع گنوا دیا تو پاکستان کے دوبارہ معاشی مسائل میں گرنے کا خدشہ ہے۔
اے ڈی بی اور اقتصادی امور ڈویژن کے درمیان معاہدے طے پاگئے۔