مقبوضہ کمشیر سے متعلق بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات پر آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے عوامی رائے پر مبنی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے لوک سبھا میں متعارف کروائے گئے بل پر کشمیر اور گلگت بلتستان کی عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے، عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس بل کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں اپنے ناجائز تسلط کو مضبوط کرنا اور آزاد کشمیر میں مداخلت کی راہ ہموار کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ بھارت کا بطور ایک انتہا پسند ملک ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے، اقوامِ متحدہ کو نوٹس لینا چاہئے،"بھارتی آئین کو کشمیر کی عوام نے نہ پہلے کبھی تسلیم کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کریں گے، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
آزاد کمشیر اور گلگت بلتستان کے عوام کا کہنا ہے کہ بھارت حکومت کے ایما پر لوک سبھا کا پاس کردہ بل ایک مذاق ہے اور ہم اسکی مذمت کرتے ہیں، اقدام سے بھارت نے اقوامِ متحدہ کے ساتھ کیے گئے سب وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
عوام نے عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ بھارت کے سابق وزیراعظم نے 2 نومبر 1947 کو کشمیر میں استصوابِ رائے کا وعدہ کیا تھا مگر اس کو قائم نہ رکھ سکا، عالمی دنیا کو اسکا ایکشن لینا چاہئے۔