اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے اپنی برطرفی کے کیس میں سابق ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی ) انٹرسروسز انٹیلی جنس ( آئی ایس آئی ) لیفٹینٹ جنرل (ر ) فیض حمید کو فریق بنانے کی درخواست دائر کر دی گئی۔
یاد رہے کہ جمعرات کے روز سپریم کورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے سابق جج شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی پر الزام نہ لگائیں یا پھر جن پر الزام لگا رہے انہیں فریق بنائیں جس پر شوکت صدیقی کے وکیل حامد خان کی جانب سے درخواست میں فیض حمید اور انور کاسی کو فریق بنانے کی یقین دہانی کروائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں۔ شوکت صدیقی کیس، سابق جج کی سپریم کورٹ کو فیض حمید کو فریق بنانے کی یقین دہانی
شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے اب سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید کو فریق بنانے کی استدعا کی گئی۔
شوکت صدیقی کی جانب سے اپنی درخواست میں بریگیڈیئر (ر) عرفان رامے، بریگیڈیئر (ر) طاہر وفائی ، اںور کاسی اور سابق رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف کو بھی فریق بنانے کی استعدعا کی گئی ہے۔