بیرون ملک گھریلو ملازمت کی تلاش میں جانے والی پاکستانی خواتین کیلئے عمر کی کم از کم 35 برس کی حد آڑے آنے لگی۔ حکومت نے اس شرط میں نرمی کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق بیرون ملک گھریلو ملازمت کی متلاشی خواتین کیلئے عمر کی حد میں نرمی کا فیصلہ کرلیا گیا، بیرون ملک گھریلو ملازمت کی متلاشی خواتین کیلئے 35سال عمر کی حد بڑی رکاوٹ ہے۔
نگران وزیراعظم کے معاون خصوصی جواد سہراب کا کہنا تھا کہ شادی شدہ ہونے کی پابندی ختم کرنے پر بھی غور جاری ہے۔ حتمی فیصلہ کابینہ کرے گی۔ وزارت اوورسیز پاکستانیز کی سمری کی منظوری کابینہ دے گی۔
معاون خصوصی اوورسیز پاکستانیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطیٰ میں ہماری خواتین کیلئے مواقع تو بے شمار مگر ان سے فائدہ اٹھانے میں پرانا قانون رکاوٹ بنا ہوا ہے، وزارت اوورسیز پاکستانیز نے دونوں شرائط میں نرمی یا مکمل خاتمے کی سمری تیار کرلی۔ حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
جواد سہراب ملک نے مزید کہا کہ انشااللہ ہم اس قانون کو تبدیل کریں گے تاکہ خواتین بہتر روزگار کے لئے باہر جاکر بہتر مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ معاملہ کابینہ کے پاس جائے گا یا تو اس شرط کو ختم کردیں گے یا پھر کم از کم عمر کی حد 21 سال، 23 سال، 25 سال جو کابینہ طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جواد سہراب ملک کہتے ہیں ہماری اس کوشش کی کامیابی نہ صرف خواتین کو خود کفیل بنائے گی بلکہ اس سے ملکی زر مبادلہ ذخائر بھی بڑھیں گے۔