بھارت مودی سرکار کی انتہا پسند پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ گیا، کینیڈا کے بعد امریکا کے ساتھ بھی بھارت کے سفارتی تعلقات تنزلی کا شکار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کو جنوری 2024 میں ہونے والے ریپبلک ڈے اور کواڈ سمٹ میں مدعو کیا تھا تاہم بھارتی ایجنسیوں کی گرپرونت پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی ظاہر ہونے کے بعد امریکا نے بھی بھارت سے منہ موڑ لیا۔
مودی سرکار نے امریکی صدر کی چاپلوسی کے لئے انہیں بطور ریپبلک ڈے پرمہمانِ خصوصی بلانے کا فیصلہ کیا تاہم بھارت میں تعینات امریکی سفیر کے مطابق جو بائیڈن بھارت میں ہونے والی ریپبلک ڈے پریڈ میں شامل نہیں ہوں گے۔
#India faces mounting embarrassment on the global stage as Modi's policies lead to #diplomatic setbacks.
— SAMAA TV (@SAMAATV) December 13, 2023
Modi's Republic Day invite to President Biden falls flat; Quad Summit delay adds to India's diplomatic downturn. #SamaaTV #Quad pic.twitter.com/zrB4eJCEn6
واضح رہے کہ کواڈ سمٹ دراصل آسٹریلیا، بھارت، جاپان اور امریکا کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کا نیٹ ورک ہے۔ اس سے قبل بھی بھارت میں کواڈ سمٹ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے۔ جنوری 2024 کی تاریخ سے قبل رواں سال مئی میں کواڈ سمٹ منعقد کرنے کا اعلان زیر التواء ہو چکا ہے۔
امریکی صدر کی بھارت کے ریپبلک ڈے اور کواڈ سمٹ میں شریک نہ ہونے کی وجہ بھارت کا سکھ رہنماؤں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونا ہے، بھارت سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے بے نقاب ہونے کے بعد امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔
مبصرین کے مطابق جی 20 سمٹ میں ناکامی کے بعد اب آئندہ ماہ ہونے والے کواڈ کے اجلاس کا نہ ہونا بھارت کے لیے ایک اور بہت بڑی ناکامی ہے۔