سپریم کورٹ کے نیب ایکٹ 2022ء کو کالعدم قرار دینے کے بعد سکھر کی احتساب عدالت میں 50 کروڑ سے کم کرپشن والے پی پی رہنماؤں سمیت مختلف افراد کے خارج کردہ درجنوں کیسز دوبارہ کھل گئے۔
نیب ایکٹ 2022ء کے قانون کو سپریم کورٹ کی جانب سے کالعدم قرار دینے کے بعد درجنوں سیاستدانوں سمیت سیکڑوں افراد کے نیب کیسز دوبارہ کھل گئے۔
سکھر میں احتساب عدالت کی جانب سے 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن والے خارج کردہ 52 کیسز دوبارہ بحال ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق بحال کردہ کیسز میں پیپلزپارٹی رہنماء اعجاز جاکھرانی، سردار محمد بخش مہر، نواب وسان، سہیل انور سیال، بلاول بھٹو کے کوآرڈینیٹر جمیل سومرو، ضیاء لنجار اور سلیم جان مزاری کے کیسز بھی بحال ہوگئے۔
عدالتی فیصلے کے بعد پی پی پی رہنماؤں سردار چانڈیو، برہان چانڈیو، نثار کھوڑو، ابرار شاہ کے کیس بھی بحال ہوگئے۔
احتساب عدالت کی جانب سے تمام کیسز نیب ترمیم کے بعد 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کے ایکٹ کے تحت واپس کئے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے تاریخی فیصلے کے بعد نیب کی جانب سے مختلف محکمہ جات میں 100 سے زائد کرپشن کے کیس دوبارہ کھل گئے۔