ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و سلامتی یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، دنیا بھر کی طرح پاکستان نے بھی اپنے امیگریشن قوانین کی پاسداری یقینی بنانی ہے۔
سماء سے خصوصی گفتگو میں ترجمان دفتر خارجہ نے غزہ میں فوری جنگ بندی پاکستان کا مطالبہ ہے اور عالمی قوانین کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کروانا سلامتی کونسل کا فرض ہے، جنگ بندی کے بعد بین الاقوامی کانفرنس بلا کر مسئلہ فلسطین کا پائیدار حل نکالا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل کے حامی ممالک کا فرض ہے کہ جنگ بندی کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں، فوری جنگ بندی کیلئے او آئی سی اور عرب لیگ اجلاسوں میں مضبوط مؤقف اختیار کیا گیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ ساری دنیا کی طرح پاکستان کے بھی امیگریشن قوانین ہیں، امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے ، قید اور ملک بدری ہو سکتی ہے، پاکستان اور افغانستان دونوں میں سفارتخانے فعال ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور امن و سلامتی کا تحفظ پاکستان کی اولین ترجیح ہے، کابل سے چاہتے ہیں افغان سرزمین کا پاکستان کیخلاف استعمال روکا جائے، افغان مہاجرین کے حوالے سے بیان بازی کرنے والوں کو پاکستان کی پالیسی کا علم نہیں، ساری دنیا کی طرح پاکستان نے بھی اب امیگریشن قوانین کی پاسداری یقینی بنانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امیگریشن قوانین کسی ایک ملک کیلئے نہیں،سب کیلئے ہیں، یکم نومبر سے تجارتی ٹرکوں کے ڈرائیورز کیلئے پاکستان کا ویزہ لینا لازم ہے، بلا تعطل تجارت کیلئے پاکستان ایمبیسی فعال اور افغان حکام سے بھی بات چیت جاری ہے۔