نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے عمرہ ویزا معطل کرنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر محسن عزیز، دنیش کمار اور سینٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی شکایات کے ازالے کے لیے ہیلپ لائن نہیں قائم کر دی گئی ہے، ورک ویزے پر سعودی عرب جانے والوں کے لیے ملازمت کے انتظام کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ 25 لاکھ پاکستانی سعودی عرب میں کہ ہم پذیر ہیں اور انہیں کسی نہ کسی قسم کا مسئلہ رہتا ہے، ہم نے ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں ٹیلی فون کالز موصول ہوتی ہیں، اس کے علاوہ وائس میسج کا سسٹم بھی دیا گیا ہے اور شکایات نوٹ بھی کی جاتی ہیں، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ان شکایات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد ویزا کا معاملہ سعودی حکام کے ساتھ زیر غور رہا ہے سعودی قوانین کے تحت بعض اوقات آزاد ویزے والوں کو بھی گرفتار کر کے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے، یہ معاملہ ہم نے سعودی حکام کے ساتھ اٹھایا ہے، سعودی وزیر خارجہ سے بھی اس پہ بات ہوئی ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ اس مسئلے کا تدارک کیا جائے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ سعودی حکومت ان لوگوں کو ملازمت فراہم کرے جو ورک ویزے پر سعودی عرب گئے ہیں۔
جلیل عباس جیلانی نے مزید کہا کہ گزشتہ سال سعودی حکومت نے پانچ لاکھ ورک ویزے جاری کیے جس طرح سعودی عرب میں ترقی ہو رہی ہے، وہاں پہ انہیں مزید افرادی قوت کی بھی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف آئی اے کو حکومت کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ بھیک مانگنے کے لیے سعودی عرب میں جو گینگ جاتے ہیں انہیں گرفتار کیا جائے، ہماری کوشش ہے کہ اس کی حوصلہ شکنی کی جائے عمرہ ویزہ معطل کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔