وزیراعظم شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وانا ،اسلام آباد کچہری اور دیگر واقعات میں خارجی ہاتھ واضح ہے ، ان واقعات میں بھارت اور بدقسمتی سے ہمسایہ ملک افغانستان بھی شامل ہے ، بلوچستان میں دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو اغوا کیا تھا ، ہم اس کے ثبوت دنیا کے سامنے لائے تھے ، بی ایل اے کا رابطہ بھارت سے تھا ، ہم نے یہ سارے حقائق دنیا کے سامنے رکھے جس کی کسی نے تردید نہیں کی، ان دشمن اسلام اور خارجی عناصر سے کہنا چاہتا ہوں ، ہم نے انہیں منہ توڑ جواب دیا ہے اور آئندہ بھی دیں گے ، ہم پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ان دہشتگردوں کو حائل نہیں ہونے دیں گے ۔
ان کا کہناتھا کہ کل کے واقعات پر جب بیان دیا کہ بھارت اورافغانستان ملوث ہیں تو بھارت نے اس پر ٹویٹ کیا کہ یہ لغوالزامات ہیں، بلوچستان میں جعفرایکسپریس کے حوالےسے ثبوت دنیا کودئیے، ان دہشتگردوں کا رابطہ افغانستان اور بھارت سے تھا، ان دشمنان پاکستان کوکہنا چاہتا ہوں کہ آپ کی حرکتوں کاعلم ہے، آپ کوپہلے بھی منہ توڑ جواب دیاہےاب بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ استنبول میں ہماری ان سےبات چیت ہوئی ، ہم افغانستان کی عبوری حکومت سے دو برس سے ایک ہی بات کر رہے ہیں ، ہم نے ان سے یہی کہا ہے کہ وہ دہشت گردوں کے اپنے ملک سے ٹھکانے ختم کریں ، اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعے میں 12 افراد شہید ہوئے ، ہمارے جوان جانوں کی قربانی دے رہے ہیں جس کی جتنی بھی ستائش کی جائے کم ہے ، افغانستان سے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ امن میں شریک ہوں ، ہم نے افغان بھائیوں کو 40 سال مہمان رکھا ، ہم نے افغانوں کو محسوس نہیں ہونے دیا کہ آپ پاکستان میں پرائے ہیں ، ہم نے ان سے کہا کہ آپ ہمارے بھائی اور مہمان ہیں ، آج ہمیں 40 سال کی مہمان نوازی کا جو صلہ دیا جا رہا ہے اسے دنیا دیکھ رہی ہے ، ہم پھر کہتے ہیں کہ آئیں صدق دل سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی کمٹمنٹ کریں ، تاکہ یہ خطہ امن کا گہوارہ بن سکے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہناتھا کہ میں نوازشریف کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ایوان میں شرکت کی،اتحادیوں کی شرکت اور مشترکہ 27ویں ترمیم منظور کرنے پر مشکور ہوں،بلاول بھٹو نے دنیا بھر میں پاکستان کیلئے بہترین سفارت کاری کی۔ اتفاق رائے کے بغیر قانون سازی وفاق کو کمزور کرے گی۔
شہبازشریف نے کہا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، چیف جسٹس کی مدد سے اربوں روپے کے ریونیو کیسز حل ہوئے، چیف جسٹس نے آئین کے دائرے میں رہ کر ہماری بھرپور مدد کی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ہی جوڈیشل کمیشن، سپریم جوڈیشل کمیشن اور لااینڈجسٹس کمیشن کے سربراہ رہیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے حضورسجدے کا نتیجہ ہے، ایک ملک کے سربراہ نے مجھے عزت دی، انہوں نے 10قدم بھرکر مجھے گلے لگایا۔
ان کا کہناتھا کہ آج اس ایوان میں بڑی یکجہتی اوراتحاد کوفروغ ملا، اس پر تمام قائدین اور میری طرف سے مبارکباد، کل ہمارے دیرینہ ساتھی کا انتقال ہو گیا، عرفان صدیقی نے سیاست میں پوری ذمہ داری سے ن لیگ کا ساتھ نبھایا۔ کل وانا میں دہشتگردوں نے ایک دفعہ پھر دہشتگردی کا بازار گرم کرنے کی گھٹیا حرکت کی، اس نے سانحہ اے پی ایس کی یاد تازہ کی، بدقسمتی سےاس میں افغانستان کے لوگ شامل تھے سب جہنم رسید ہوئے، طلبہ اور استاتذہ کو بحفاظت بازیاب کرانے پر افواج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔






















