آزاد جموں کشمیر اسمبلی میں ان ہاؤس تبدیلی مزید التوا کا شکار ہوگئی۔ پیپلزپارٹی تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہ کرسکی۔ جس کے باعث تحریک عدم اعتماد بھی مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق متبادل قائد ایوان کے بغیر تحریک عدم اعتماد جمع ہونے میں مسلسل تاخیر ہورہی ہے۔ پیپلزپارٹی عددی برتری کے دعوے کے باوجود ڈیڑھ ہفتے سے برتری ثابت نہ کرسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے قبل از وقت انتخابات کرانے کا مطالبہ مبینہ طور پر تاخیر کی وجہ ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوکی وطن واپسی پر ہی عدم اعتماد جمع ہونا متوقع ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازوقت انتخابات کی صورت میں ان ہاؤس تبدیلی سے پیپلز پارٹی کوسیاسی فائدہ نہیں ہوگا، آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصدترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ فوری بھرتی کے لئے ہزاروں نوکریاں،صحت کارڈ سمیت دیگر اہم مواقع نئی حکومت کو سیاسی فائدہ دیں گے۔
موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہوگی۔ انتخابات سے دو ماہ قبل تمام ترقیاتی کام روک کر نوکریوں ہر تقرریان اور تبادلے کا اختیار ختم کر دیا جاتا ہے۔
مسلم لیگ ن مارچ میں انتخابات کے مطالبے پر بضد ہے، جس سے انتخابات سے دو ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارت سے محروم ہو جائے گی، جس سے پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔ پیپلز پارٹی کااسمبلی کی مدت پوری کرنے پراصرار ڈیڈ لاک کی بھی وجہ ہے۔






















