کراچی کے علاقے میمن گوٹھ میں نجی اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لئے بچے کو مبینہ طور پر فروخت کردیا گیا۔ پولیس نے نومولود کو بازیاب کرواکر اسپتال کو سیل کردیا۔ بچے کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مدعی مقدمہ سارنگ جوکھیو کے مطابق ان کی اہلیہ ناراض ہوکر 3،4 ماہ قبل اپنے ماں باپ کے گھر چلی گئی تھی۔ انکی ساس ان کی بیوی کو میمن گوٹھ میں کلینک لیکر گئی۔ ڈاکٹرنے کہا کہ آپریشن کےلیے پیسے جمع کرائیں۔ ساس نےکہا وہ غریب لوگ ہیں پیسےنہیں ہیں۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ میں ایک عورت کوجانتی ہوں جوغریب لوگوں کی مددکرتی ہے۔
مدعی مقدمہ کے مطابق اس عورت نے آپریشن کا ساراپیسہ اسپتال میں جمع کرایا۔ پیدائش کے بعد بچہ شمع نامی عورت کے حوالے کردیا جس کو وہ لیکر چلی گئی۔ مدعی کے مطابق انہیں معلوم ہوا کہ شمع نامی عورت نے ان کا بچہ کسی کو پیسوں کےعوض بیچ دیا۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کا کہنا ہے کہ اسپتال کی ڈاکٹر اور نومولود کو لے جانے والی خاتون کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ نجی اسپتال کے اخراجات ادا کرنے والی خاتون شمع بلوچ اسپتال کی ہی ملازمہ نکلی۔
ڈاکٹر زہرا اور شمع بلوچ نامی خاتون نے نومولود کو پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔ پولیس نے نومولود کو بازیاب کرکے اسے والدین کے حوالے کردیا ہے۔






















