نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ہنگامی عرب-اسلامی سربراہ اجلاس کے متعلق نشست سے خطاب میں قطر پر اسرائیلی حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ہمیں بار بار اسرائیل کی جارحیت پر اکٹھا ہونا پڑ رہا ہے، اسرائیل عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ بنتا جا رہا ہے، قطر پر حملہ اس کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر بالخصوص آرٹیکل 2(4) کی بھی صریحا خلاف ورزی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ قطراس وقت فلسطین میں جنگ بندی کی کوششوں میں متحرک کردار ادا کر رہا تھا، عالمی برادری اسرائیل کو اس کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرائے، اسرائیل کی بڑھتی ہوئی دراندازی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں خطرناک رجحان ہے، اسرائیل کو جنگی جرائم پر جوابدہ ٹھہرایا جائے، عرب-اسلامی ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، اسرائیل کی اقوام متحدہ کی رکنیت معطل کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں، سلامتی کونسل فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کرے، فلسطینیوں تک بلارکاوٹ انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنایا جائے، دوریاستی حل کیلئے ایک سنجیدہ اور وقت مقررہ سیاسی عمل کا آغاز کیا جائے، یہ وقت ہے اسلامی دنیا متحد ہو کر اسرائیلی جارحیت کیخلاف واضح اور فیصلہ کن پیغام دے، پاکستان، عالمی امن اور انصاف کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھےگا۔





















