بھارت کی جانب سے دریائے راوی پر قائم تھین ڈیم کے تمام گیٹس کھولنے کے بعد پاکستان میں پانی کی سطح تیزی سے بلند ہورہی ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق کوٹ نیناں کے مقام سے اس وقت 2 لاکھ 10 ہزار کیوسک پانی دریائے راوی میں داخل ہورہا ہے اور آئندہ 24 گھنٹوں میں پانی کے بہاؤ میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان نے بتایا کہ آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران جسڑ، شاہدرہ اور ہیڈ بلوکی سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب گزرے گا اور اس سلسلے میں کمشنر لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، ساہیوال، فیصل آباد سمیت متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر اونچے درجے جبکہ شاہدرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
دریائے راوی سے ملحق اضلاع کی انتظامیہ کو ہنگامی اقدامات کرنے اور دریا کے پاٹ میں موجود شہریوں کے فوری انخلا کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے ہدایت کی ہے کہ مساجد اور اعلانات کے ذریعے شہریوں کو ممکنہ صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی اور عوام ہنگامی صورتحال میں انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی کے ساتھ ساتھ ستلج اور چناب میں بھی ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات پر تمام متعلقہ محکمے ہائی الرٹ پر ہیں اور ضلعی انتظامیہ کو فوری اقدامات کی ہدایت دی گئی ہے۔






















