سندھ ہائیکورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کی تقاریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کارکن طہماس علی خان کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت ہوئی جس کے دوران بار بار آواز لگانے پر بھی وفاقی حکومت کے وکیل کی عدم پیشی پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
بعدازاں، سرکاری وکیل نے عدالتی وقت ختم ہونے کے بعد تاخیر سے پیش ہونے پر معذرت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ سیاسی رہنما کی تقاریر پر پابندی آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہے، یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 19 اور آرٹیکل 19 اے کی بھی خلاف ورزی ہے، چیئرمین پیمرا نے فورم کو نظر انداز کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کیا۔
درخواست گزار کے مطابق پابندی سے قبل کونسل آف کمپلینٹس سےبھی منظوری نہیں لی گئی۔
عدالت عالیہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تقاریر ٹی وی پر نشر کرنے پر پابندی کا پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کردیا۔
پیمرا نے 31 مئی 2023 کو چیئرمین پی ٹی آئی کے اشتعال انگیز بیان نشر کرنے پر پابندی عائد کی تھی۔