روم کی مقبول ترین آئس کریم بنانے والی کمپنی کے تعاون سے پاکستانی سفارت خانے نے "پیازا نوونا" میں یوم آزادی کی ایک تقریب میں 'چونسا جیلاٹو' متعارف کرا دیا۔
جیلاٹو کے مالک نے پاکستانی چونسا کی مٹھاس، ساخت اور خوشبو سے متعلق کہا کہ پاکستانی آم کا معیار شاندار ہے اور اس میں چینی کی قدرتی مقدار بہت متاثر کن ہے۔ فیبریزیو نے مزید کہا کہ پاکستانی آم ایک مزیدار جیلاٹو بنانے کے لیے انتہائی بہترین ہے۔
سفیر علی جاوید نے آئس کریم اور چونسا کے شاندار نتائج کے لیے فیبریزیو کو سراہا اور پاکستان کے اعلیٰ درجے کے 'پتلے چھلکے والے' بادام، 'تازہ اتارے ہوئے اخروٹ، خوبانی کے بیج اور بلوچستان اور خیبر پختونخواہ سے زعفران کی پیداوار کے ساتھ مستقبل میں مزید تعاون کی پیشکش کی۔ سفیر نے پاکستان کے لمبے دانوں کے چلغوزے کی بات کی جسے ماہرین دنیا کا سب سے شاندار خشک میوہ سمجھتے ہیں۔
سفیر نے مزید کہا کہ مارچ میں پاکستان کا قومی دن کینو کے موسم سے مطابقت رکھتا ہے اور پاکستان فریگیڈیریم کے ساتھ مل کر'کینو جیلاٹو' کے لیے پاکستانی پھل تحفے میں دینے کے لیے پرعزم ہے۔ فیبریزیو نے جیلاٹو کی روایت کو نئی سرحدوں تک لے جانے میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔
چونسہ جیلاٹو فیسٹیول نے عام لوگوں سے لے کر سفارت کاروں، تاجروں اور سفارت خانے کی طرف سے مدعو سرکاری عہدیداروں تک سب دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔
تقریب نے پاکستان کی اعلیٰ زرعی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے سفارت خانے کے عزم کو تقویت بخشی اور یہ جشن آزادی اور معرکہ حق کی تقریبات میں اطالوی سول سوسائٹی کو شامل کرنے کے لیے منعقد کی جانے والی سرگرمیوں کا حصہ تھی۔






















