پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) نے پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں مشترکہ طور پر حصہ لینے کا اعلان کیا ہے اور دونوں جماعتوں نے قومی اسمبلی کے 6 اور صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں مشترکہ امیدوار میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ 8 فروری 2024 کے عام انتخابات کے نتائج کی بنیاد پر بنائے گئے فارمولے کے تحت کیا گیا جس کے مطابق جس حلقے میں جو پارٹی رنر اپ رہی وہی اپنا امیدوار لائے گی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما راجا پرویز اشرف نے کہا کہ دونوں جماعتیں مل کر ضمنی انتخابات لڑیں گی اور اس سلسلے میں فارمولہ طے پا گیا ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے وفاقی وزیر حنیف عباسی نے کہا کہ دونوں جماعتیں سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں ایک دوسرے کی اتحادی ہیں اور یہ اتحاد ضمنی انتخابات میں بھی مضبوطی سے برقرار رہے گا۔
فارمولے کے مطابق 8 حلقوں میں مسلم لیگ (ن) اور ایک حلقے میں پیپلز پارٹی کا امیدوار ہوگا۔
راجا پرویز اشرف کی گفتگو
ضمنی انتخابات میں مشترکہ حکمت عملی پر مشاورت کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے وفد کے ساتھ میٹنگ ضمنی انتخابات سے متعلق ہوئی ہے اور ہماری ملاقات میں طے ہوا کہ مل کر ضمنی انتخاب لڑیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ سابقہ الیکشن میں جس پارٹی کا رنر اپ امیدوار تھا وہی رہے گا۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات دونوں جماعتوں کی قیادت کے حکم پر ہوئی اور ضمنی انتخابات کا اصول طے ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف کا مشکور ہوں۔
حنیف عباسی کی گفتگو
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے اور مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیوں کے وفود نے اپنی قیادت کے حکم پر ملاقات کی اور پوری پاکستان کو پتہ ہونا چاہئے کہ ہم دونوں اتحادی ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ جنرل انتخابات میں جس پارٹی کا رنر اپ تھا وہ امیدوار الیکشن لڑے گا اور طے ہوگیا ہے کہ دوسری جماعت اس امیدوار کو سپورٹ کرے گی۔
مشترکہ امیدواروں کی تفصیلات
قومی اسمبلی کی نشست این اے 185 (ڈیرہ غازی خان) پر، جو زرتاج گل کی نااہلی کے باعث خالی ہوئی پیپلز پارٹی کا امیدوار ہوگا اور مسلم لیگ (ن) اس کی حمایت کرے گی۔
فیصل آباد کے دو قومی حلقوں (این اے 96، این اے 104) اور ایک صوبائی حلقے (پی پی 98) پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار "شیر" کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔
اسی طرح این اے 66 (وزیر آباد) پر احمد چٹھہ کی خالی نشست اور این اے 129 (لاہور) پر میاں اظہر کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی نشست پر بھی مسلم لیگ (ن) کا امیدوار ہوگا۔
این اے 143 (ساہیوال) پر بھی اتحادی جماعتوں کا مشترکہ امیدوار مسلم لیگ (ن) سے ہوگا۔
صوبائی حلقوں پی پی 87 (میانوالی) اور پی پی 203 (ساہیوال) پر دونوں جماعتوں کے ووٹر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کو "شیر" کے نشان پر ووٹ دیں گے۔
این اے 175 مظفر گڑھ میں الیکشن ملتوی
قومی اسمبلی کے حلقے این اے 175 (مظفر گڑھ) پر جمشید دستی کی نااہلی کے باعث خالی ہونے والی نشست پر لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع کی وجہ سے ضمنی الیکشن نہیں ہوگا۔





















