تحقیقاتی کمیٹی نے صحافی خاور حسین کی موت کو خود کشی قرار دیدیا ، کمیٹی نے 8 صفحات پر مشتمل رپورٹ جمع کروا دی جبکہ میڈیکل ریکارڈ اس کے علاوہ ہے ۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر تحقیقاتی رپورٹ 30 صفحات پر مشتمل ہے، تمام شواہد کے بعد کمیٹی اس نتیجے پر پہنچی کہ خاورحسین نے خودکشی کی ، کراچی سے سانگھڑ تک خاور کے سفر میں دستیاب سی سی ٹی وی کا جائزہ لیا گیا ، ہوٹل پارکنگ کے اندر داخل ہونے سے خود کشی تک ویڈیوز کو تمام پہلوؤں سے دیکھا گیا ، میڈیکل رپورٹ،پوسٹمارٹم رپورٹ بھی خودکشی کا کہتی ہے، خودکشی کی وجوہات جاننے کے لئے اہل خانہ کا آگے آنا ضروری ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی آزاد خان تھے ، ڈی آئی جی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی عابد بلوچ شامل تھے۔






















