تحریک انصاف کےرہنما بیرسٹر عمیر نیازی نے کہا کہ ملک میں نئے صوبے بننے چاہئیں ، پنجاب میں دو صوبے بنانے پر کوئی ابہام نہیں ، ٹیکس جمع کرنا آسان ہو گا اور بیوروکریسی بھی بہتر ہو جائے گی ، پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان نے بھی نئے صوبے بنانے کی حمایت کی اور کہا کہ اس کےلیے سب کو متفق کرنا آسان نہیں ہوگا، بیرسٹر عقیل نے کہا انتظامی بنیادوں پر غور ہوسکتا ہے لیکن لسانی بنیادوں پر صوبے نہیں بن سکتے۔
مکمل پروگرام دیکھئے:
وزیرمملکت بیرسٹر عقیل نے سماء نیوز کے پروگرام ’ ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کئی سال سے نئے صوبے بنانے کی بحث چل رہی ہے، حکومتی سطح پر نئے صوبوں کی بات نہیں ہو رہی، صوبے بنانے کیلئے معاشی،ایڈمنسٹریٹو صورتحال دیکھنا ہو گی، نئے صوبے بننے کیلئےآئین میں ترمیم کرنا ہو گی، لسانیت کی بنیاد پر نئے صوبے نہیں بن سکتے، نئے صوبوں کیلئے سیاسی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، دعوت دیتے ہیں اگلی ترمیم پر پی ٹی آئی ہمیں سپورٹ کرے۔
بیرسٹر عقیل کا کہناتھا کہ حکومت کسی آئینی ترمیم پر غور نہیں کر رہی، 27 ویں ترمیم کی ضرورت ہوئی تو اتحادیوں سے مشاورت کریں گے، 27ویں ترمیم پر اگرکام ہوا تو کھل کر ہو گا، حکومت این ایف سی ایوارڈ پر غور کر رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ پر اتحادیوں سے مشاورت کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے گرائے گئے 6 جہازوں کے ثبوت موجود ہیں، عالمی میڈیا نے گواہی دی ہے بھارت کے جہاز گرے ہیں، مودی پر دباؤ بڑھے گا تو وہ کوئی حرکت کرے گا، مذاکرات آگے بڑھتے تو شاید پی ٹی آئی کی کچھ باتیں پوری ہو جاتیں، 9مئی کی سزاؤں کے بعد پی ٹی آئی ارکان کہتے ہیں مذاکرات ہونے چاہئیں۔
رہنما پی ٹی آئی عمیر نیازی نے کہا کہ پاکستان میں نئے صوبے بننے چاہئیں، پنجاب میں 2 نئے صوبے بننے چاہئیں، 26ویں ترمیم کے وقت سب کچھ ہونے کے بعدحکومت کو پتا چلا تھا، وفاقی سطح کی بیورو کریسی ملک پر حکمرانی کر رہی ہے، این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی ہونی چاہیے، صرف یہ نہیں ہو سکتا کہ وفاق پیسے بانٹیں،اس کو بھی خود کچھ کرنا ہو گا۔
عمیر نیازی کا کہناتھا کہ جنگ کا خطرہ 100 فیصد ہے، مودی اپنے لئے کوئی راستہ تو دیکھے گا، ہمیں اپنا گھردرست کرنا چاہیے،دشمن کے خلاف تیار رہنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی بار بار کہتے ہیں 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائیں، 9مئی میں ملوث ہوں تو سیاست کا حق نہیں ہونا چاہیے،9مئی میں سزاؤں سے سسٹم ڈی ریل ہو رہا ہے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما پلوشہ خان نے کہا کہ حکومت نے پیپلزپارٹی سے اب تک صوبہ بنانے کی بات نہیں کی، صوبے بنانے کیلئےآئین کا ڈھانچہ تبدیل کرنا ہو گا، فی الحال مذاکرات کی صورتحال نظر نہیں آتی،ڈیڈلاک چلےگا۔






















