وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات سے بڑھ کر پاکستان کیلئے سوچیں اور میں سیاسی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت دیتا ہوں جبکہ یہ میثاق معیشت کی بحالی کا حصہ نہیں بلکہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے اور دنیا دیکھ سکھے اختلافات اپنی جگہ مگر پاکستان کیلئے ہم ایک ہیں۔
اسلام آباد میں منعقدہ یوم آزادی کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آزادی کے 78 سال مکمل ہونے پر سب کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور آج کے دن کے حوالے سے طویل تاریخ ہے، ہمارے بزرگوں کی قربانیاں ہر جگہ نظر آتی ہیں، یہ محض آزادی کی جنگ نہیں تھی دوقومی نظریہ کی فتح تھی، قائداعظم ، علامہ اقبال اور تحریک پاکستان کے تمام قائدین کو سلام پیش کرتا ہوں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چند ہی لوگ تاریخ کا رخ موڑ پاتے ہیں، ہم نے اس جشن آزادی کو معرکہ حق کا نام دیا ہے، بھارت نے جھوٹے الزام کی آڑ لے کر پاکستان پر حملہ کیا، اسے گھمنڈ تھا کہ وہ جنگی طاقت کی بدولت پاکستان کو زیر کرے گا لیکن جنگیں صرف ہتھیاروں کی بنیاد پر نہیں لڑی جاتیں اور 4 روز میں بھارت کا غرور مٹی میں مل گیا۔
لازمی پڑھیں۔یومِ آزادی اور معرکۂ حق کی مرکزی تقریب میں ترکیہ اور آذربائیجان کی افواج کے دستوں کی شرکت
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور دیگر بہادر اور قابل عسکری سالار کھڑے تھے، جوانوں نے بھارت کو وہ سبق سکھایا کہ آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی، یہ جوان سیسہ پلائی دیوار بن کر دشمن کے خلاف لڑتے ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر قوم کا عظیم بیٹا ہے اور انہوں نے ایسی جنگی حکمت عملی بنائی جس کا اعتراف دوست اور دشمن سب کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 10 مئی 2025 کو ایک نئی قوم ابھر کر سامنے آئی ، ہم دشمن کو بھرپور جواب دینے کی اہلیت رکھتے ہیں، پاکستان اسلامی ممالک کی واحد اور دنیا کی ساتویں جوہری قوت ہے، نواز شریف کو سلام ہے کہ انہوں نے 28 مئی 1998 کو دباؤ کو مسترد کیا اور ملکی دفاع پر سمجھوتہ کرنے سے صاف انکارکیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی طاقت کسی طور پر بھی جارحانہ سوچ نہیں رکھتی، ہم نے دفاعی طاقت مضبوط کرنے کیلئے ایٹمی راستہ اپنایا، دوست ممالک نے ہمارا ساتھ دیا اور حوصلہ بڑھایا، چین ، سعودیہ ، ترکیہ ، آذربائیجان ، ایران نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی ، ہم ان سب کے مشکور ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے مثبت کردار ادا کیا، دیرپا امن کیلئے ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کروانے میں کردار ادا کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ن لیگ نے عوام کی فلاح و بہود کو اپنی ترجیح قرار دیا، ہمارے اقدامات کی وجہ سے دیوالیہ پن کا خطرہ ٹل گیا، ملک بہتری کی جانب گامزن ہے، مہنگائی کی سطح کم ہو کر 5 فیصد کی سطح پر آگئی ہے اور سود کا ریٹ 11 فیصد پر آچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی بہتری کی راہ پر گامزن ہے، عالمی ادارے اعتراف کر رہے ہیں پاکستان بہتری کی طرف گامزن ہے، ہمیں شبانہ روز لگن سے محنت کر کے ترقی کرنی ہے، دیار غیر میں وطن کی خاطر شاندار کردار ادا کر رہے ہیں، دیار غیر میں پاکستانی پاکستان کے عظیم سفیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کی وادی بے گناہ کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی، پاکستان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے، فلسطین اور کشمیریوں کے حقوق ملنے تک پاکستان ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سیاسی تقسیم اور ذاتی مفادات سے بڑھ کر پاکستان کیلئے سوچیں، سیاسی جماعتوں ، اسٹیک ہولڈرز کو میثاق استحکام پاکستان کا حصہ بننے کی دعوت دیتا ہوں، یہ میثاق معیشت کی بحالی کا حصہ نہیں بلکہ وسیع تر قومی مفاد کی بنیاد ہے، دنیا دیکھ سکھے اختلافات اپنی جگہ مگر پاکستان کیلئے ہم ایک ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگردی میں 90 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، پاک فوج کے افسران ، جوان اور عوام بھی شامل ہیں، اب ہم نئے فتنے کو جگہ نہیں دیں گے، پاکستان میں ہر کسی کو احتجاج کا حق ہے مگر جلاؤ گھیراو کا نہیں ہے۔
آرمی راکٹ فورس کمانڈ بنانے کا اعلان
اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے آرمی راکٹ فورس کمانڈ بنانے کا اعلان بھی کیا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ جدید ترین ٹیکنالوجی کی حامل ہوگی جو دشمن کو ہر سمت سے نشانہ بنائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی راکٹ فورس کمانڈ ہماری روایتی جنگی قوت کو مزید مضبوط بنائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فورس ہمارے دفاع کو مضبوط بنانے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔






















