ایئر انڈیا نےدہلی سے امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے لیے اپنی پروازیں یکم ستمبر سے معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق کمپنی نے یہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ جہاز کم ہیں کیونکہ اُن کو اَپ گریڈ کیے جانے کا پہلے سے ہی منصوبہ تھا۔ ایئر انڈیا کے پاس موجود بوئنگ کے جہاز پرانے ہیں اور پاکستان کی جانب سے ایئر سپیس بند کیے جانے کے بعد کمپنی کو خسارے کا سامنا ہے۔
ایئر انڈیا کی پروازوں کے راستے پاکستانی فضائی حدود کی بندش کے باعث طویل ہو گئے ہیں اور آپریشنل پیچیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ایئرلائن نے اپنے بیڑے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے 400 ملین ڈالر کا ریٹروٹ پروگرام شروع کیا ہے تاہم پاکستان کی فضائی حدود کی پابندی کے باعث کمپنی کو خدشہ ہے کہ 12 ماہ کے دوران یہ لاگت 600 ملین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
ایئر انڈیا نے کہا کہ اس کے مسافروں کے پاس نیویارک، نیوآرک، شکاگو اور سان فرانسسکو میں ایئر لائن کے انٹر لائن پارٹنرز الاسکا ایئر لائنز، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور ڈیلٹا ایئر لائنز کے ساتھ واشنگٹن ڈی سی کے لیے پروازوں کا انتخاب کرنے کے آپشنز ہوں گے۔






















