استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی ) کے رہنما مراد راس نے کہا ہے کہ الیکشن کی پوری تیاری کررہے ہیں اور الیکشن لڑنے کا پورا میپ بنا لیا ہے ، جیت یا ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے ، ہم پوری جدوجہد کے ساتھ الیکشن لڑیں گے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی پی پی رہنما مراد راس کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی دور میں قومی اسمبلی کو نہیں چھوڑنا چاہیے تھا کیونکہ گھر بیٹھ کر کسی کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا، ایوانوں میں مقابلہ کرسکتے ہیں لیکن مافیاز کے کہنے پراسمبلیوں کوتحلیل کردیا گیا۔
آئی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے دیکھا پارٹی کس طرف جارہی ہے اور آخری ایک سال میں تو بالکل زمان پارک میں اندر ہی نہیں جاسکتے تھے ، جو لوگ سمجھتے تھے لڑائی جھگڑے سے بچنا چاہیے تو ان کو بالکل سائیڈ سے لگا دیا گیا تھا۔
مراد راس کا کہنا تھا کہ ہمیں عثمان بزدار کا نام تک نہیں پتہ تھا، جب اعلان کیا گیا تو انکے نام کا پتہ چلا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 10 دفعہ بھی حکومت ملی تو یہی وزیراعلیٰ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار کو اس اہلیت پر رکھا گیا کہ اس کے گھربجلی نہیں ہے جبکہ ان کے والد ایم پی اے رہ چکے تھے اور ایک الیکٹڈ آفیشل کے گھر پر بجلی یا پانی نہیں آرہا تو سب سے پہلے اس کا گریبان پکڑنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکٹڈ آدمی اپنے گھر کے حالات ٹھیک نہیں کرسکتا تو لوگوں کے حالات کیسے ٹھیک کرے گا۔
انکا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں اور کوالیفائیڈ لوگ تھے جنہیں وزیراعلیٰ بنایا جاسکتا تھا، اس آدمی کو تو پتہ ہی نہیں تھا کن تکلیفوں میں گزر کر آئے ہیں، ایک موقع پہلی دفعہ ملا اور اس میں بھی عثمان بزدار جیسا تحفہ ملا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عثمان بزدار کو شوکت خانم اسپتال میں بورڈ آف گورنرز کا ہیڈ بنا دیں، ایک ہفتے میں عثمان بزدار نے اسپتال تباہ نہ کردیا تومیرا نام بدل دیں۔