بلوچستان کے علاقے سبی میں گیسٹرو کی وبا ءپھیل گئی گزشتہ دس دنوں کے دوران تین بچوں سمیت چار افراد جاں بحق جبکہ تین سو سے زائد مریض اسپتال پہنچ گئے۔
تفصیلات کےمطابق سبی میں گیسٹرو کیسز میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے یکم نومبر سے اب تک 3 سو افراد کو گیسٹرو کے باعث ہسپتال منتقل کیا گیا، ہسپتال حکام کے مطابق گیسٹرو وباء کے شکار مریضوں میں سے گزشتہ رات ایک بچہ اور ایک شخص جاں بحق ہوا جبکہ دو بچوںکی اموات آج ہوئی ہے ۔
حکام کے مطابق شہر میں صاف پانی کی فراہمی نہ ہونے کے باعث گیسٹرو کے کیسز سامنے آرہے ہیں،زیادہ تر گیسٹرو سے متاثرہ افراد کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے جہاں پینے کے لئے نالوں اور جوہڑوں کے پانی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ مریضوں کی تعداد بڑھنے سے طبی عملے کی کمی اور ادویات کا فقدان ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب کیسز میں ہوشربا اضافے کے بعدمحکمہ صحت حرکت میں آگئی،ماہر ڈاکٹرز ادویات اور ایمبولینسز پر مشتمل ٹیم سبی پہنچ گئی ،ڈائریکٹر انڈپنڈنٹ ہیلتھ مانٹیرنگ اینڈ ایمرجنسی رسپانس یونٹ کو ریپڈ ٹیسٹنگ کٹس اور ادویات سمیت سبی پہنچا دیا گیا۔
سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان کی ٹیمیں سبی میں گیسٹرو سے متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات کی فراہمی میں بلاتعطل مصروف عمل ہیں وبائی امراض پر قابو پانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔