بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 80 پیسے فی یونٹ ریلیف ملنے کی توقع کی جارہی ہے ، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔
اسلام آباد میں نیپرا نے گزشتہ مالی سال کےچوتھی سہ ماہی کیلئے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 80 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست پر سماعت کی ۔بجلی کی طلب بڑھنے اور چوری میں کمی سے متعلق دعوے نیپرا نے مسترد کردیئے او ر کہا یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک جانب سولر میں اضافہ ہو رہا ہو اور انڈسٹری بھی بند ہو رہی ہو تو بجلی کی طلب میں کیسے اضافہ ہو گیا؟بجلی کی کھپت میں اضافے کے اعداد و شمار سے مطمئن نہیں نیپرا اٹھارٹی نے یہ بھی کہا حکومت کی جانب سے بجلی چوری میں کمی کے دعوے کو بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ کیایہ صرف اعداد و شمار کی ہیرا پھیری ہے،،؟ یا واقعی بہتری آئی ، دونوں معاملات کا نیپرا خود بھی جائزہ لے گی۔
سماعت کے دوران بجلی کنکشن کی زیر التواء درخواستوں کی رپورٹ بھی پیش کی گئی اور بتایا گیا کہ جون تک بجلی کے کنکشنز کی ایک لاکھ 28 ہزار درخواستیں زیر التواء ہیں جو منظور ہونے پر ایک ہزار ستر میگاواٹ طلب بڑھ سکتی ہے ، ملک میں نیٹ میٹرنگ کی چار ہزار سے زائد درخواستیں زیر التواء ہیں ، ستر ہزار خراب میٹرز تبدیل نہ کرنے سے صارفین کو اوسط بل دیئے جا رہے ہیں۔





















