ملک میں پولیو کا ایک اورکیس سامنے آگیا رواں سال کا پانچواں پولیو کیس کراچی سے رپورٹ ہوا ہے۔ موذی وائرس کے خاتمے کیلئے اب بیس کے بجائے تیرہ نومبر سے قومی انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق کراچی کے ضلع شرقی میں ڈھائی سال کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ متاثرہ بچے کا تعلق یونین کونسل گجرو سے ہےجہاں سے رواں سال کا چوتھا کیس بھی رپورٹ ہوا تھا۔ پاکستان میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔
دوسری جانب قومی انسداد پولیو مہم بیس نومبر کے بجائے تیرہ نومبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ مہم دو کے بجائے تین مراحل میں مکمل ہو گی۔ پہلا مرحلہ تیرہ تا سترہ نومبر کو شمالی وزیرستان میں جبکہ دوسرا مرحلہ بیس تا چوبیس نومبر جنوبی خیبرپختونخوا کے چھ اضلاع میں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:۔ ملک کے 6 اضلاع سے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
تیسرے مرحلے میں ستائیس نومبر سے تین دسمبر تک پورے ملک میں انسداد پولیو مہم چلے گی۔ قومی انسداد پولیو مہم کے دوران چار کروڑ تینتالیس لاکھ پچپن ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کے مزید 6 اضلاع سے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جن میں کراچی سے 4 نمونوں اور چمن سے دو نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی تھی۔ پشاور، کوہاٹ اور نوشہرہ سے ایک ایک نمونے میں پولیو وائرس پایا گیا۔
وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان کے مطابق وائرس افغانستان میں وائی بی تھری اے وائرس کلسٹر سے تعلق رکھتا ہے۔ وائرس کی موجودگی سے ہر بچے کو خطرہ ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو یہ وائرس عمر بھر کے لیے معذور بنا سکتا ہے۔