سندھ حکومت کے 4 محکموں اور ڈیولپمنٹ اتھارٹیز میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق محکمہ آبپاشی، پبلک ہیلتھ، دیہی ترقی اورایجوکیشن ورکس میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈیٹرجنرل کی رپورٹ25-2024 سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق خریداری کی مد میں42ارب روپےکی بےضابطگیاں ہوئیں، تھرپارکر میں آراو پلانٹس کی مرمت نہ ہونے کے باعث کئی پلانٹ غیرفعال ہیں۔ سانگھڑمیں سولرسسٹم کی تقسیم میں عدم شفافیت کے باعث کئی مستحقین محروم رہے
محکموں کی نااہلی کے باعث متعدد ترقیاتی منصوبے 8سال گزرنے کے باوجود نامکمل ہیں، کئی ادھورے منصوبوں پر80فیصد تک رقوم بھی خرچ کی جاچکی، اوپن ٹینڈرسے بچنے کےلیے کئی منصوبوں پراخراجات ٹکڑوں میں کیےگئے۔ صوبے میں کمزور نگرانی کی وجہ سے کئی منصوبوں پر ناقص کام کیا گیا۔






















