ہن منیٹ نے تھائی لینڈ کے ساتھ سرحدی کشیدگی پر جنگ بندی سے متعلق اپنا مؤقف واضح کر دیا۔
کمبوڈیا کے وزیراعظم ہن منیٹ نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم اور آسیان کے چیئرمین انور ابراہیم نے 24 جولائی کی شام کمبوڈیا سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور سرحد پر تھائی اور کمبوڈین افواج کے درمیان لڑائی پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم ہن منیٹ نے کہا کہ انور ابراہیم نے دونوں ممالک کے درمیان فوری جنگ بندی کی تجویز پیش کی۔ کمبوڈیا نے اس تجویز سے اتفاق کیا کیونکہ کمبوڈیا نے لڑائی کا آغاز نہیں کیا تھا۔
ہن منیٹ نے لکھا کہ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم فومتھم ویچایاچائی سے انور ابراہیم کی بات چیت کے بعد انہیں آگاہ کیا گیا کہ تھائی فریق نے بھی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی ہے اور 24 جولائی کو رات 12 بجے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کا وقت طے کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ صرف ایک گھنٹے بعدتھائی فریق نے جنگ بندی پر اپنی رضامندی واپس لے لی اور مؤقف اختیار کیا کہ وہ کسی بعد کی تاریخ کے انتظار میں ہیں۔
ہن منیٹ نے کہا کہ انور ابراہیم اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ مسلح تنازع کے حل کی کنجی تھائی لینڈ کی جانب سے جنگ بندی کی حقیقی آمادگی میں ہے۔
واضح رہے کہ اس سال فروری میں کمبوڈیا کے کچھ افراد نے اپنی فوج کے ساتھ مل کر ٹا موان تھوم کے مقام پر جا کر اپنا قومی ترانہ گایا، لیکن تھائی لینڈ کے فوجیوں نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔
پھر مئی کے آخر میں حالات دوبارہ کشیدہ ہو گئے جب سرحد کے ایک اور متنازع مقام پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں کمبوڈیا کا ایک فوجی مارا گیا۔اس واقعے کے بعد کمبوڈیا نے جون میں اعلان کیا کہ اس نے تھائی لینڈ کے ساتھ سرحدی تنازعات حل کرنے کے لیے عالمی عدالت انصاف (ICJ) سے رجوع کیا ہے۔
تاہم تھائی لینڈ نے کہا کہ وہ عدالت کے دائرہ اختیار کو تسلیم نہیں کرتا اور بات چیت کو دو رکھنا چاہتا ہے۔ٹا موان تھوم مندر کے معاملے پر آج تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
تھائی لینڈ کی سیاحت کی اتھارٹی کے مطابق یہ مندر تھائی لینڈ ،کمبوڈیا سرحد پر واقع ایک بدھ مت مذہبی مقام ہے، جو بان نونگ کھنہ، تامبون ٹا میوانگ میں ہے۔یہ تاریخی مقام بادشاہ جے ورمن ہفتم کے دور میں تعمیر ہوا تھا اور مسافروں کے آرام کے لیے ایک طرح کا قیام گاہ سمجھا جاتا ہے۔





















