بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کیے جانے والے جوڑے کے کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ مزید 10 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے تصدیق کردی۔
"تمہیں صرف گولی سے مارنے کی اجازت ہے" خاتون کے آخری الفاظ نے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیا۔ بلوچستان کے ویرانے میں پیش آئے دلخراش واقعے نے دل دہلادیے ہیں۔ خاتون اور مرد کو قتل کیا گیا۔ قصور صرف اتنا تھا کہ کہ وہ اپنی مرضی سے ایک ساتھ جینا چاہتے تھے۔
کوئٹہ کے قریب ڈیگاری کے علاقے میں مرد اور عورت کے دوہرے قتل کا واقعہ عید سے چند دن پہلے پیش آیا مگر جب سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تو حکام نیند سے جاگے۔ ریاست مدعی بنی اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا۔
کوئٹہ کے قریب ڈیگاری کے علاقے میں پسند کی شادی پر خاتون اور مرد کے قتل کا مقدمہ پولیس تھانہ ہنہ میں درج کرلیا گیا ، مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں دہشتگردی قتل خوف وہراس پھیلانے سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔
مقدمے میں 15 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، پولیس نے مقدمے میں نامزد ساتکزئی قبیلے کے سربراہ سردار شیر باز سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کر لیا، سردار شیر باز ساتکزئی پر دوہرے قتل کا فیصلہ دینے کا الزام ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی مخلتف پہلوئوں پر تحقیقات جاری ہے۔
اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے بتایا کہ اب تک 11 ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ تمام ملزمان کی گرفتاری کیلئے آپریشن تاحال جاری ہے، ملوث ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ واقعہ عید سے چند دن پہلے پیش آیا تھا، قانون اپنا راستہ لے گا، مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا قتل میں ملوث مجرم کسی رعایت کے مستحق نہیں، واقعہ بلوچستان حکومت کیلئے ٹیسٹ کیس ہے۔






















